اروڑ صوبہ سندھ کا ایک معروف علاقہ ہے۔ محمد بن قاسم سے نسبت کے سبب اسے احترام مزید حاصل ہے۔ روھڑی سے جوں ہی سکھر ملتان موٹروے کی طرف نکلتے ہیں،تو ٹول پلازہ سے ایک جانب کوئی ایک دو کلومیٹر کے بعد صالح پٹ کے علاقے میں محمد بن قاسم کی قائم کردہ مسجد کے معدوم ہوتے چند آثار ابھی بھی باقی ہیں۔ اس علاقے کا نام اختیار کر کے روڑی میں نیشنل ہائی وے پر لب سڑک ایک جدید اور تعمیراتی حسن کا شاہکار یونیورسٹی کھڑی کی گئی ہے جو 2022ء سے باضابطہ طور پر فعال ہوچکی ہے۔
اس وقت اس کے طلبہ کی تعداد ڈیڑھ سے دو ہزار تو ہوگی۔اس یونیورسٹی کو جناب ڈاکٹر زاہد حسین کی فعال اور ویژنری قیادت میسر ہے۔ ڈاکٹر صاحب اس سے قبل ایک مدت تک آئی بی اے سکھر کے رجسٹرار رہے ہیں۔ اس حیثیت میں ان سے ہماری ملاقاتیں بھی رہیں اور وہاں ایک سے زائد بار مختلف بہانوں سے ہمارا جانا بھی ہوا، یوں ہم اس سے قبل بھی ان کی مہمان نوازی سے لطف اندوز ہو چکے ہیں۔ اب کوئی دو ہفتے قبل جناب ڈاکٹر خالد شفیع صاحب نے بھی اس یونیورسٹی میں بہ طور استاد شمولیت اختیار کی ہے۔ آپ بھی اس سے قبل آئی بی اے سکھر میں ایک طویل مدت گزار چکے ہیں۔
اروڑ یونیورسٹی کے بنیادی مضامین یہ ہیں:
آرٹ
آرکیٹیکچر
ڈیزائن
اور ہیریٹچ
ان تمام عنوانات سے کسی نہ کسی درجے میں ہماری بھی دل چسپی رہی ہے، گو کہ مکروہات حیات میں پڑ کر اب ان سے وہ تعلق نہیں رہا جو کسی زمانے میں ہوا کرتا تھا۔
نو ستمبر 2025ء کو یونیورسٹی میں سیرت النبی کے اجتماع کا اہتمام تھا جس میں ہمیں بہ طور مہمان خصوصی مدعو کیا گیا تھا اس موقع پر یونیورسٹی کے طلبہ میں مختلف نوعیتوں کے مقابلے بھی منعقد ہوئے، جنہیں یونیورسٹی کی جانب سے انعامات تو دیے ہی گئے، رحمت للعالمین و خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم اتھارٹی کی جانب سے ان کی خدمت میں علامہ شبلی نعمانی اور علامہ سید سلیمان ندوی کی مشترکہ اور معرکۃ الارا تالیف سیرت النبی کے سیٹ بھی پیش کیے گئے۔
اس یونیورسٹی کو اندر سے دیکھنے کا پہلا تجربہ تھا جو بہت شان دار رہا کانفرنس میں کچھ گفت گو کا موقع بھی میسر آیا۔ لیکن سب سے دل چسپ چیز اس یونیورسٹی کے شعبوں سے واقفیت اور اس کے فنی تعریف میر کو قریب سے دیکھنا تھا بہت خوشی ہوئی اور اطمینان ہوا کہ حکومت اس سطح پر ایسے ادارے موجود ہیں جو واقعی جس عنوان سے قائم کیے گئے ہیں اسی عنوان پر مصروف عمل ہیں ان شاءاللہ یہاں حاضری ہوتی رہے گی۔یونیورسٹی انتظامیہ کا شکریہ
سید عزیز الرحمن
